‫”نیا دور، نئی شاہراہ ریشم، نیا تاثر” – ژوہائی میں دوسرے 21ویں سنچری میری ٹائم سلک روڈ چائنا (گوانگڈونگ) انٹرنیشنل کمیونیکیشن فورم کا کامیاب انعقاد

ژوہائی، چین، 21 ستمبر 2018ء/سنہوا-ایشیانیٹ/– دوسرا 21ویں سنچری میری ٹائم سلک روڈ چائنا (گوانگڈونگ) انٹرنیشنل کمیونیکیشن فورم کا انعقاد 19 سے 21 ستمبر تک ژوہائی میں ہوا۔ دنیا بھر سے میڈیا، سیاسی و کاروباری حلقوں کے سینکڑوں شرکاء بھرپور مذاکروں اور “نیا دور، نئی شاہراہ ریشم، نیا تاثر” کے عنوان سے تبادلہ خیال کے لیے جمع ہوئے۔ 21 ویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم کی تعمیر میں نئے طریقوں اور کامیابیوں کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق فورم گوانگڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ گریٹر بے ایریا اور چین (گوانگڈونگ) پائلٹ فری ٹریڈ زون کی تعمیر کو آگے بڑھائے گا اور ایک کشادہ گوانگڈونگ کے لیے نئی ساکھ بنائے گا۔ تقریب کے میزبان شہر کے طور پر ژوہائی نے بھی عالمی اسٹیج پر اپنی نئی ساکھ اور ارادوں کا اظہار کیا۔

“ژوہائی بحری شاہراہ ریشم کا گہوارہ ہے۔ اصلاحات اور کشادگی کے بعد سے ژوہائی نے ان راستوں پر ممالک اور خطوں کے ساتھ محدود کاروبار اور ثقافتی تعلقات برقرار رکھے۔ اس نئے تاریخی پس منظر کے برخلاف ہم شہر کو گریٹر بے ایریا کے لیے نئے اقتصادی محرّک اور انوکھی خصوصیات کے ساتھ زبردست مقناطیسی طاقت میں تبدیل کریں گے۔” گو یونگ ہانگ، سیکریٹری سی پی سی ژوہائی میونسپل کمیٹی نے کہا۔

ایک تزویراتی راہ گزر کے طور پر ژوہائی کی موجودگی تب زیادہ ظاہر ہوگی جب گوانگڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ برج کام شروع کرے گا۔ عالمی سطح پر معروف شپنگ کنسلٹینسی الفالائنر کے 2017ء کے ڈیٹا کے مطابق ژوہائی کی بندرگاہ کی کنٹینر حاصل کار 37.3 فیصد بڑھ کر 2.27 ملین ٹی ای یو تک جا پہنچا، جو دنیا میں 73 ویں نمبر پر رہا اور دوسری سب سے زیادہ شرح نمو حاصل کی۔ ژوہائی پورٹ ہولڈنگز بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے اپنے کاروبار کی فوری ترقی کا وصف رکھتا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار نے ظاہر کیا کہ ژوہائی کا جی ڈی پی 2017ء میں 256.473 ارب یوآن (37.35 ارب امریکی ڈالرز) تک پہنچا، جو 2016ء سے 9.2 فیصد زیادہ تھا، جس نے گوانگڈونگ میں کسی بھی دوسرے شہر کو پیچھے چھوڑ دیا۔

ژوہائی کے لیے ایک اور مشکل ہدف ہانگ کانگ اور مکاؤ کے ساتھ تعاون کو مضبوط کرنے اور دنیا کے ساتھ ربط کو پھیلانے کے لیے گریٹر بے ایریا کی تعمیر کو آگے بڑھانا ہے۔

ہانگ کانگ اور مکاؤ میں قائم مالیاتی اداروں کی ژوہائی آمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جون 2018ء کے اختام تک چائنا (گوانگڈونگ) پائلٹ فری ٹریڈ زون کے ہینگچن علاقے نے ہانگ کانگ سے 144 مالیاتی اداروں کی، جن کا کل رجسٹرڈ سرمایہ 58.859 ارب یوآن (8.576 ارب امریکی ڈالرز) تھا اور مکاؤ سے 18 مالیاتی اداروں کی توجہ حاصل کی۔

چین کا تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ (بی آر آئی) دنیا بھر میں نئی مارکیٹوں نئے خیالات کے لیے ایک محرّک ہوگا، تھامس جے سارجینٹ، اقتصادیات میں نوبیل انعام یافتہ اور نیو یارک یونیورسٹی کے پروفیسر نے 20 ستمبر کو مرکزی فورم میں کہا۔

پروفیسر گریگری ٹولورویا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر رشین نیشنل کمیٹی برکس ریسرچ اور نائب صدر رشین پبلک ڈپلومیسی ورلڈ پیس فاؤنڈیشن نے کہا کہ بی آر آئی نہ صرف چین بلکہ راستوں کے ساتھ موجود ممالک کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ انہوں نے تجویز کیا کہ بحری شاہراہ ریشم کو جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے قدیم راستے پر موجود ممالک تک محدود نہیں کرنا چاہیے، بلکہ ایک “قطبی شاہراہ ریشم” کی تخلیق اور روس کے مشرق بعید کے ساتھ یکساں ترقی کے لیے شمال تک پھیلنا چاہیے۔

چین لاطینی امریکی اور کیریبیئن ممالک کے ساتھ وسیع مواقع تخلیق کرے گا کیونکہ وہ بدستور دنیا کے لیے کُھل رہا ہے، ہیرالدو لورا گونزالز، ایگزیکٹو ایڈیٹر-ان-چیف میکسیکو ریفورما نے کہا، جن کا مزید کہا تھا کہ ان کا اخبار گوانگڈونگ میں واقع اداروں کو میکسیکو کے ساتھ تعاون بڑھانے میں مدد دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ثقافتی تبادلوں کی بدولت بی آر آئی حکومتوں اور اداروں کے باہمی مفادات کے تعاون کے ذریعے ایک جیسے مستقبل اور باہمی مفادات کی برادری کے طور پر مقامی و غیر ملکی اداروں کو منسلک کرتا ہے، تاکہ دونوں کے لیے یکساں کارگر تعاون کے خواب کو پورا کیا جائے۔

بلاشبہ ژوہائی کو اس تاریخی عہد میں نایاب مواقع دیے گئے ہیں کیونکہ یہ گریٹر بے ایریا اور میری ٹائم سلک روڈ کی ترقی کی پیروی کرتا ہے۔

ژوہائی کے لیے تازہ شہری منصوبہ بندی ظاہر کرتی ہے کہ نئے شہر کا نقشہ گوانگڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ برج توسیع کے گرد مرکوز رہے گا۔ ایک ہینگچن نیو ایریا کی مکمل ترقی کی ترویج کے ذریعے ایک مشترکہ علاقہ اور ہونگوان کی بندرگاہ، ایک نیا شہری مرکز اور 46.64 مربع کلومیٹر پر محیط اقتصادی محرّک جنم لے گا۔

جو بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی وہ یہ ہے کہ ژوہائی، جو اپنی خود ساختہ “ترقی کے لیے دوسری کوشش” میں مصروف ہے، دنیا کے ساتھ مشترکہ جدت طرازی اور سرمائے، ٹیکنالوجی اور باصلاحیت افراد کی صورت میں میری ٹائم سلک روڈ کے ممالک کے ساتھ باہمی تعلق پر زیادہ توجہ رکھتا ہے۔

آج، ژوہائی ہائی-ٹیک انڈسٹریل ڈیولپمنٹ زون میں گھوم کر، کوئی بھی شخص یہ جان کر حیران ہوگا کہ یہاں 7000 ہائی ٹیک ادارے واقع ہیں۔ قومی آزاد جدت طراز عملی علاقہ بننے کی کوشش میں ڈیولپمنٹ زون ہائی-ٹیک انڈسٹریز میں وسائل پر توجہ رکھ کر شہر کی جدت طراز ترقی کا اہم محرّک بن چکا ہے۔

ترقی کے نئے راستے پر ژوہائی محو سفر ژوہائی دنیا کے لیے مزید مواقع فراہم کرے گا اور دنیا بھر سے جدت طرازی کے عناصر کو جمع کرنے سے ہی اس کی ترقی ممکن ہوئی، فورم میں ماہرین نے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ژوہائی کا موزوں ماحول اور وسیع صلاحیت جدت طرازی کے حامل عالمی باصلاحیت افراد کی توجہ مبذول کروانے میں اہم ہوگا۔

ذریعہ: دی پیپلز گورنمنٹ آف ژوہائی میونسپلٹی