باصلاحیت افراد کے لیے مقابلوں کے نئے مرحلے میں ہانگچو چینی شہروں میں آگے آگے – باصلاحیت افراد کے لیے شاندار اور کھلا ماحول ہانگچو کو چین میں سب سے پ ‫رکشش شہر بناتا ہے

ہانگچو، چین، 17 مئی 2018ء/سنہوا-ایشیانیٹ/– اب جبکہ چین اپنی اصلاحی و دنیا کے سامنے کھلنے کی پالیسی کے 40 سال مکمل کر رہا ہے، اس تاریخی تبدیلی میں ایک مثال رہنے والے مشرقی چین کے چیجیانگ صوبے نے حال ہی میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا اور سرمائے، ٹیکنالوجی اور عالمی معیار کے باصلاحیت افراد جیسے اعلیٰ وسائل کی توجہ حاصل کرنے میں اضافے پر زور دیا۔

نشریاتی معیار کی وڈیو اور ہائی-ریز تصاویر کے لیے ملٹی میڈیا نیوز ریلیز ملاحظہ کریں: http://news.medianet.com.au/xinhua/hangzhou-leads-new-round-competition

صوبہ اصلاحات اور چین میں اقتصادی و سماجی تبدیلی کے اگلے مرحلے کے لیے پیش پیش رہنا چاہتا ہے، لیکن باصلاحیت افراد کو کیسے ترغیب دی جائے، یہ کلید ہے۔

حالیہ چند سالوں میں صوبہ چیجیانگ کے دارالحکومت ہانگچو سمیت چین کے اہم شہروں نے انسانی وسائل کے لیے مسابقت دیکھی۔ ان شہروں نے نہ صرف انسانی وسائل کو حاصل کرنے کے لیے پالیسیاں متعارف کروائیں، بلکہ باصلاحیت افراد کے لیے ماحول کو بھی بہتر بنایا۔ تازہ ترین اعداد و شمار نے ظاہر کیا کہ ہانگچو ابھی اس مقابلے میں پیش پیش ہے۔

ریاستی انتظامیہ برائے امور خارجی ماہرین چین کی جانچ کے مطابق ہانگچو مسلسل آٹھ سالوں سے “باصلاحیت غیر ملکی افراد کی نظروں میں سرفہرست دس پرکشش ترین شہروں” میں شامل ہے۔ 2017ء میں یہاں باصلاحیت افراد کی آمد اور غیر ملکی باصلاحیت افراد کے آنے کی شرح چین میں پہلے نمبر پر رہی۔

ہانگچو نے حال ہی میں اپنے ضلع سیہو میں ویسٹ لیک یونیورسٹی کے قیام کا خیرمقدم کیا۔ جدید تحقیق پر توجہ رکھنے والی چین میں اپنی نوعیت کی پہلی جامعہ کی حیثیت سے یہ دنیا بھر سے سرفہرست محققین کو بھرتی کر رہی ہے۔ یہ نوبیل انعام یافتہ سمیت معروف سائنس دانوں کی توجہ مبذول کروا رہی ہے اور اعلیٰ سطحی باصلاحیت افراد کو ہانگچو میں جمع کرنے میں مدد دے رہی ہے۔

چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) کی 19 ویں کانگریس نے، جو پچھلے سال منعقد ہوئی، عالمی مسابقتی نظام کی تعمیر کی رفتار بڑھانے کے لیے “دنیا کے باصلاحیت افراد کو جمع کرنے” کی حکمت عملی کو آگے بڑھایا۔ صنعتی ترقی کے لیے شاندار ماحول، سرمایہ کاری کے لامحدود ذرائع اور موؤثر حکومتی خدمات کے پلیٹ فارم پر بھروسہ کرتے ہوئے ہانگچو باصلاحیت افراد کے لیے ایک زبردست ماحول بنا چکا ہے اور چین کا جدت طراز شہر اور باصلاحیت افراد کے لیے بین الاقوامی مرکز بننے کی کوشش کر رہا ہے۔

ہانگچو نہ صرف چین کے بڑے انٹرنیٹ اداروں جیسا کہ علی بابا کا میزبان ہے، بلکہ یہ چین کی کامیاب ترین “کاروباری برادری” – “چیجیانگ مرچنٹس” کے جمع ہونے کا بھی مقام ہے۔ شہر میں روز ایسے جدت طراز ادارے اُبھر رہے ہیں جو ایک دن ارب پتی بن سکتے ہیں۔ ہانگچو بلاشبہ چین کے سب سے متحرک شہروں میں سے ایک ہے۔

اسی دوران ہانگچو شہری بین الاقوامیت کے لیے “دریچہ کھولنے کے عرصے” میں بھی ہے۔ ہانگچو شہری حکومت باصلاحیت افراد کے لیے انتہائی ترجیحی پالیسیوں کا سلسلہ کامیابی سے متعارف کروا چکی ہے، جن کی توجہ عالمی سطح پر انسانی وسائل کو متعین کرنے اور مزید بین الاقوامی باصلاحیت افراد کی آمد کے لیے حالات بنانے پر مرکوز ہے۔

فروری میں ہانگچو نے نئی پالیسی جاری کی جس میں “باصلاحیت بین الاقوامی افراد کی توجہ حاصل کرنے کے لیے دس دفعات” شامل ہیں۔ اس میں توجہ غیر ملکی باصلاحیت افراد کی بھرتی اور ان کے کاروباری اسٹارٹ کو مدد دینے پر ہے۔ غیر ملکی اشرافیہ اگر ہانگچو میں کاروبار شروع کرے تو انہیں 100 ملین یوآن تک مل سکتے ہیں۔

بھارتی نژاد امریکی شری واستو نے پچھلے سال ہانگچو میں روبوٹک سرجری آر اینڈ ڈی منصوبہ شروع کیا اور ادارے کے عالمی صدر دفاتر یہاں قائم کیے۔ ان کے ادارے کو مقامی حکومت کی جانب سے مختلف رعایتیں مل چکی ہیں، جن میں 1.5 ملین یوآن کرائے میں کمی بھی شامل ہے اور وہ چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے 13.5 ملین امریکی ڈالرز سرمایہ کاری کی صورت میں حاصل کر چکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ہانگچو میں 15,000 سے زیادہ غیر ملکی ہیں جو اپنے کاروبار شروع کر رہے ہیں۔ شہر میں تقریباً 5,000 ایسے ادارے ہیں جن میں غیر ملکیوں رجسٹرڈ ہیں اور قانونی فرد کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

دیگر چینی شہروں سے تقابل کریں تو ہانگچو میں باصلاحیت افراد کے لیے پیش کردہ پالیسی نہ صرف انہیں متعارف کروانے اور پروان چڑھانے، کاروباری اسٹارٹ اپس کو مدد دینے اور سہارا فراہم کرنے بلکہ مؤثر پالیسی نفاذ کی ترویج کے لیے باصلاحیت افراد کے لیے خدمات کے نظام کا احاطہ بھی کرتی ہے۔

لن ہاؤشینگ، ایک سنگاپوری جو 2016ء میں ہانگچو آئے  تھے، مانتے ہیں کہ تعمیرات، صحت عامہ اور اسکول داخلے وہ اہم پہلو ہیں جو باصلاحیت افراد کے قیام کا فیصلہ طے کرتے ہیں۔ ہانگچو کی ساتھ دینے والی پالیسیاں باصلاحیت افراد کو برقرار رکھتی ہیں۔

ہانگچو کی جانب سے اعلان کردہ ٹیلنٹ پالیسی “جدت طرازی اور کاروباری انتظام کی نئی جنت” کہلانے والے ایک ایکشن پلان کے نفاذ کے ذریعے حقیقی نتائج پیش کر رہی ہے۔ فین یوآن، کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ایک گریجویٹ، نے سلیکون ویلی کے سرفہرست انفارمیشن سکیورٹی ادارے سے استعفا دیا اور ہانگچو میں اپنا کاروبار ڈی بی اے پی پی سکیورٹی قائم کیا۔ انہوں نے چین کی سائبر سکیورٹی تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھا کر عالمی سطح پر لے جانے کے لیے اپنی ٹیم کی قیادت کی۔

ہائی-ٹیک صنعت اور اسٹارٹ-اپس میں جدت طراز باصلاحیت افراد کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ہانگچو نے حالیہ چند سالوں میں متعدد ہائی-ٹیک بزنس پارکس بھی بنائے ہیں تاکہ باصلاحیت افراد کو مختلف عملی مسائل حل کرنے میں مدد ملے جیسا کہ منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں سرمایہ کاری اور صنعتی اصلاح۔

سو لیی، میئر ہانگچو، نے کہا کہ ہانگچو باصلاحیت افراد کے لیے زیادہ شاندار اور کھلا ماحول تخلیق کرے گا اور مستقبل میں زیادہ سے زیادہ افراد کو یہاں رہنے اور کام کرنے کے لیے اپنی طرف لائے گا۔

ذریعہ: ہانگچو شہری حکومت