مستقبل کی تشکیل : ژی جیانگ یونیورسٹی زندگیوں میں کس طرح تبدیلی لارہی ہے

ہانگزو ، چین ، جنوری 14، 2019 / ژنہوا / ایشیانیٹ / — ژی جیانگ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر عمران حیدر شمسی کہتے ہیں کہ ذمہ داری، محنت اور ایمانداری قابل قدر زندگی کے لیے یہ تین اصول نہایت ضروری ہیں۔ یہ وہ شخص ہیں جو جامعہ کے اغراض و مقاصد ، جیسے نئی ایجادات اور حقائق کی تلاش کی عکاسی کرتے ہیں ۔

شمسی کالج آف ایگریکلچر اینڈ بائیو ٹیکنالوجی کے شعبہ ایگرونومی کے پہلےغیر ملکی فیکلٹی رکن ہیں اور زیڈ جے یو نے گزشتہ اٹھارہ سالوں میں انڈرگریجویشن کے طالب علمی کے زمانے سے لیکر پی ایچ ڈی اور محقق بننے تک شمسی کی صلاحیتوں کو سنوارنے میں نمایا کردار ادا کیا ہے۔

شمسی نے کہا کہ میں زیڈ جے یو میں بنا ،  زیڈ جے یو کے ذریعہ بنا اور زیڈ جے یو کے لیے بنا ۔ مجھے معلوم ہے اپنے پاکستانی آباؤ اجداد کا، اپنے  خاندان اور اپنے عقائد کا لیکن ساتھ ہی میں نے چینی ثقافت کو بھی کھلے دل کے ساتھ اپنایا ہے۔

زیڈ جے یو کی جانب سے ایک طالب علم کی حیثیت سے ملنے والے موقع کو انھوں نے آگے بڑھ کر قبول کیا۔ شمسی ایک استاد ہونے کی حیثیت میں اپنے اصولوں کو لیکر سنجیدہ رہتے ہیں وہ زیڈ جے یو کے مستقبل اور یہاں کے طالب علموں کو ہرممکن معاونت فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ وہ اب تک کئی ایواڈ اپنے نام کرچکے ہیں۔ ان کو 2016 میں کم عمر بہترین اساتذہ کے درمیان ہونے والے پہلے مقابلے “نیشنل یونیورسٹی ینگ ٹیچرز کمپٹیشن ” جیتنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ زیڈ جے یو کا شمار چین کی معروف تحقیقی یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے جو تخلیق اور تدریس کے لیے موثر ماحول مہیا کرتا ہے۔

زیڈ جے یو میں مکمل تعلیمی آزادی ہے ۔ یہاں بین الاقوامی اشتراک ، نئے خیالات اورمثبت سوچوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ماحول فراہم کیا جاتا ہے اور ان امور کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

زیڈ جے یو کے ڈپٹی ڈائریکٹر لیونگ سن کہتے ہیں کہ یہ ایک بین الاقوامی طرز پر قائم کردہ ادارہ  ہے۔ ہم یہاں دیگر جگہوں سے پروفیسرز اور طالب علموں کو مدعو کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ شریک ہوں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سب سے زیادہ تخلیقی جگہیں وہ ہوتی ہیں  جہاں سائنس ، فنِ آرٹ ، فن نقش کاری اور انجینئرنگ کا اشتراک ہو وہ ایک دوسرے سے منسلک ہوں۔ یہ چاروں چیزیں یکجا ہوجائیں تو ایک بہت ہی موثر اور عمدہ شے تخلیق کی جاسکتی ہے۔

ہمارے خیالات ان چیزوں کا احاطہ کرتے ہیں کہ ہم کس طرح مستقبل کے لیے کون سی چیزیں ایجاد کرسکتے ہیں اور زیڈ جے یو اپنے ماحول، علی بابا ( چین کی ای کامرس کمپنی جس کا بڑا صدر دفتر ہانگزو میں ہے) کے ساتھ اشتراک رکھنے اور اپنے کاروباری مقاصد کے لیے اشیاء کی تیاری کا پس منظر رکھنے کی وجہ سے بھی منفرد ہے۔ یہ ہمارے لیے بھی بہت دلچسپ ہے کہ ہم طالب علموں کو یہ موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ اپنی سوچ اور تخلیق کو مارکیٹ تک پہنچاسکیں۔

حال ہی میں زیڈ جے یو میں طالب علموں کی صلاحیتوں کو اجاگرکرنے کے لیے منعقد کی گئی نمائش میں کاغذ سے تیار کیے گئے اوریگامی روبوٹس ، بجلی سے چلنی والی بائی سائیکل اور ٹیکنالوجی سے لیس فطرت کی نورانی آواز سناتا ہے جس سے نیند آجاتی ہے۔ اس کے علاوہ نمائش میں رکھی گئی روشنی کی مصنوعات نے بھی بڑی تجارتی کامیابی حاصل کی تھی۔

زیڈ جے یو میں ٹیچنگ کے بھی نئے اندازمتعارف کرائے جاتےہیں اور 2018 میں سب سے زیادہ مشہور اور نئی ایجادات میں شامل رہنے والے وینگ کئی تھے جن کو ان کی خدمات کے اعتراف میں یانگ پینگ آؤٹ اسٹینڈنگ ٹیچنگ کنٹریبیوشن ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ انھوں نے ایک سال میں 14 کورسز پڑھائے اور ان کی کلاسز میں طالب علموں کی حاضری بھی غیرمعمولی رہی جب کہ وہ اپنے آن لائن کورس ماسیو اوپن آن لائن کورس (ایم او او سی ایس) میں بھی 2ملین اسٹوڈنٹس کی رجسٹریشن حاصل کرچکے تھے۔

جب وینگ سے ان کے ٹیچنگ کے انداز کے حوالے سے پوچھا گیا تو انھوں نے خاکساری کے ساتھ کہا کہ میں ایک “جنونی”  ٹیچر ہوں کیوں کہ میری تربیت معمولی انداز میں نہیں کی گئی۔ جب میں میں نے گریجویشن کیا تو سوچا کہ میں ایک اچھا استاد ہوسکتا ہوں اور میں یہ کرنا چاہتا تھا۔ دراصل ژی جیانگ یونیورسٹی بہت عمدہ روایت کی حامل ہے کہ کس طرح سے طالب علموں کو تربیت دی جائے۔ میں نے یہاں سے گریجویشن کیا۔ میرے پاس یہاں کے اساتذہ کا تجربہ ہے ۔ میں اپنی کلاسوں میں کچھ مثالیں بھی استعمال کرتا ہوں جو مجھے میرے ٹیچرز نے سکھائیں تھیں۔ لہٰذا یہ ایک میراث اور وراثت ہی کی طرح ہے۔

وینگ کا شمار گزشتہ تئیس سالوں میں زیڈ جے یو میں تدریس اور نظام تدریس میں اصلاحات لانے والے صف اول کے لوگوں میں ہوتا ہے۔ وہ کہتے ہیں میرا یقین ہے کہ زیڈ جے یو میں طلبہ اور اساتذہ کے درمیان قریبی تعلق ہی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ یہاں طالب علم خود کو ایک بڑے خاندان کا فرد سمجھتے ہیں اور ہم آپس میں بہت قریب ہیں۔

زیڈ جے یو کے پانچ فیصد طلبا چو کوچن آنرز کالج میں زیر تعلیم ہیں۔ انڈرگریجویشن کی طلبہ میکی پر زور مثالیں دیتی ہوئیں واضح کرتی ہیں کہ کس طرح ان کی کاوششوں میں ادارے کی معاونت شامل ہوتی ہے۔

اس نکتہ پر زور دیتےہوئے چن آنرز کالج  ، جس میں زیڈ جے یو کے پانچ فیصد طلبا زیر تعلیم ہیں، کی انڈرگریجویشن کی طالبہ، مےکی، مثالیں بیان  کرتےہوئےبہت پرجوش ہیں کہ کس طرح ان کی کاوششوں میں ادارے کی معاونت شامل ہوتی ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ کالج ہمیں بے شمار وسائل فراہم کرتا ہے ۔ میرے پاس ریسرچ کرنے اور ان کی اشاعت کرنے کا موقع ہے جب کہ میں تجربہ حاصل کرنے اور تھیوری کی مشق کرنے کے لیے انٹرن شپ کرسکتی ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی آئیڈیا ہے اور آپ اس پر عمل کرنا چاہتے ہیں تو کالج آپ کی معاونت کرے گا، اگر آپ ملک سے باہر جاکر تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو کالج آپ کو فنڈ فراہم کرتا ہے، اور اگر آپ کچھ بھی قابل قدر کام کرنا چاہتے ہیں تو کالج آپ کی مدد کرتا ہے اور آپ کو وسائل مہیا کرے گا۔

زیڈ جے یو بین الاقوامی مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے طالب علموں کو مواقع فراہم کرنے کا بھی متاثر کن ریکارڈ رکھتاہے۔ 2018 میں جامعہ نے ٹوکیو میں منعقد ہونے والے مقابلوں ٹوکیو انٹرنیشنل چوائر  Tokyo International Choir Competition)) ، روبو کپ (RoboCup) اور انٹرنیشنل جنٹیکلی انجینئرڈ مکینک مشین (International Genetically Engineered Machine) کے مقابلوں میں بہت سی کامیابیاں سمیٹیں تھیں۔

روبوکپ ۔۔ فٹبال کے مقابلوں کی طرح بین الاقوامی مقابلہ ہوتا ہے۔ جو گزشتہ سال کینیڈا کے شہر مانٹریل میں منعقد ہوا جس میں زیڈ جے یو کی ٹیم کو بھی اپنی صلاحیتی دکھانے کا موقع دیا گیا۔ اس ورلڈکپ کا مقصد روبوٹس اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے حوالے سے ہونے والی ریسرچ کو فروغ دینا اور ساتھ  ہی ٹیکنالوجی کے بڑھتی ہوئی ترقی کے رجحان کو اجاگر کرنا بھی تھا ۔

جیتنے والی ٹیم کے رکن شین ژیشی  نے بتایا کہ یہ ہمارے لیے ایک حیران کن کامیابی تھی۔ ہم نے ایک قدرے چھوٹی لیگ جیتی ، یہ بہت حیرت انگیز تھا۔ ہم نے 2013 اور 2014 میں بھی جیت حاصل کی تھی لیکن امسال  ہم نے چیمپئنز بننے کے بارے میں نہیں سوچا تھا کیوں کہ ہم نئی ایجادات کی آزمائش  کر رہے تھے۔ میں کامیابی کا کریڈیٹ یونیورسٹی کو دے رہا ہوں جس نے ہماری بہت مدد کی اور ہماری مالی معاونت کی۔

زیڈ جے یو کا مقصد تہذیب و تمدن ، سماجی و انسانی ترقی اور قومی خوشحالی کے فروغ میں کلیدی ادا کرنا ہے۔ ادارے کی حکمت عملی میں یہ بات شامل ہے ادارہ اپنے عملے اور طالب علموں کو ایک ایسی جگہ فراہم کرے جیسا کہ دو دہائیوں قبل حیدر شمسی کو فراہم کی گئی کہ کوئی شخص جہاں سے بھی آیا ہو اور اس کا ماضی ، پس منظر جو بھی ہو زیڈ جے یو ان کو ترقی کی منازل طے کرانے کے لیے پرجوش ہے۔

حیدر شمسی کا کہنا ہے کہ یہاں دوسرے ملک سے آنے والے باصلاحیت افراد کو چاہیے کہ وہ خود کو غیرملکی نہیں سمجھیں۔ وہ خود کو اسی معاشرے کا حصہ سمجھیں جہاں وہ خود ہیں تب ہی وہ آپ اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ زندگی کے لیے ، اپنے لیے ، اپنے کام کے لیے ، اپنے خاندان کے لیے اور اپنے ادارے کے لیے ذمہ داریاں لیں ۔ مشقت کرنے سے کبھی نہیں گھبرائیں۔ اپنے خاندان کے لئے ، اپنی روایات ، ملک اور اس ادارے سے بھی جہاں آپ کام کرتے ہیں ان کے لیے وفاداری دکھائیں ۔

میں آپ کو ایک راز بتاتا ہوں: ہر صبح جب میں اپنے نوکری پر پہنچتا ہوں زیڈ جے یو ، میں اپنے آپ سے کہتا ہوں یہ زیڈ جو یو ہے جس نے مجھے عزت اور احترام دیا اور اس یقین کے ساتھ میں اپنے دن کا آغاز کرتا ہوں۔ یہ میری محبت ہے جو میں اس کالج کے لیے رکھتا ہوں۔

ذریعہ: ژی جیانگ یونیورسٹی

تصویری اٹیچمنٹس کے لنکس:
http://asianetnews.net/view-attachment?attach-id=328190