‫سی آر آئی سرٹیفکیشن نے ڈی اے سی کی جانب سے اولین آئی ایس او 37001:2016 اینٹی-برائبری مینجمنٹ ایکریڈیشن دے دی

دبئی ایکریڈیشن ڈپارٹمنٹ (ڈی اے سی) باضابطہ طور پر عالمی ادارے کی صلاحیت کو تسلیم کرتا ہوا تاکہ اداروں کو انتظامی سسٹمز کے احکامات کی تعمیل اور رشوت ستانی سے تحفظ میں یقینی مدد ملے

دبئی، متحدہ عرب امارات، 6 مارچ 2018ء/پی آرنیوزوائر/–

کارپوریٹ ریسرچ اینڈ انوسٹی گیشنز ایل ایل سی “سی آر آئی گروپ” (www.CRIGroup.com) نے آج اعلان کیا ہے کہ اس کو دبئی ایکریڈیشن ڈپارٹمنٹ (ڈی اے سی) کی جانب سے آئی ایس او 37001:2016 اینٹی-برائبری مینجمنٹ سسٹم کنفرمٹی اسیسمنٹ باڈی کی حیثیت سے اختیار حاصل ہوچکا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا اختیار ہے جو کسی سرٹیفکیشن ادارے کو دیا گیا ہے جو عالمی انسداد-رشوت ستانی اور انسداد-بدعنوانی، خطرے اور احکامات کی تعمیل کے معیارات پر مہارت رکھتا ہے۔https://prnewswire2-a.akamaihd.net/p/1893751/sp/189375100/thumbnail/entry_id/0_2as0f0d4/def_height/400/def_width/400/version/100012/type/1

https://mma.prnewswire.com/media/431851/Corporate_Research_and_Investigations_Logo.jpg

دبئی میں صدر دفاتر کا حامل سی آر آئی گروپ آئی ایس او 37001:2016 اینٹی برائبری مینجمنٹ سسٹمز سرٹیفکیشن میں پیش پیش کنفرمٹی اسسٹمنٹ ادارہ ہے، جو اپنے انتہائی معروف “اینٹی-برائبری اینٹی-کرپشن (اے بی اے سی بی) سینٹر آف ایکسی لینس” کے ذریعے ماہر سربراہ آڈیٹر اور داخلی آڈیٹر تربیت فراہم کر رہا ہے۔

محترمہ امینہ احمد محمد، ڈی اے سی کی سی ای او، نے کارپوریٹ ریسرچ اینڈ انوسٹی گیشنز ایل ایل سی – سی آر آئی گروپ، دبئی، متحدہ عرب امارات کو ڈی اے سی کی جانب سے آئی ایس او 37001:2016کے لیے درکار معیارات پر پورا اترنے اور مختار بنائے جانے والا پہلا اور واحد سرٹیفکیشن ادارہ بننے پر مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی اے سی نے سرکاری و نجی شعبے کے اداروں میں اعلیٰ معیارات اور شفافیت حاصل کرنے کے لیے انسداد-رشوت ستانی کے انتظامات کے لیے حکومت دبئی کے طریقے کے عین مطابق ایک تصدیقی منصوبہ جاری کیا ہے۔

اختیار سی آر آئی سرٹیفکیشن کو کثیر القومی اداروں کے لیے آڈٹ خدمات کی اعلیٰ ترین سطح فراہم کرنے کی صلاحیت دیتا ہے جو اپنے انتظامی امور کو (آئی ایس او 17021-1:2015 کی شرائط کی پیروی کرتے ہوئے) دنیا کے مختلف خطوں میں ہمیشہ تبدیل ہوتے معیارات پر پورا اترتے ہوئے عالمی معیارات کے مطابق بنانا چاہتے ہیں۔

“مشرق وسطیٰ، ایشیا اور برطانیہ میں پہلے کونفرمٹی اسسمنٹ ادارے کی حیثیت پانا بہت خاص اعزاز ہے۔” ظفر آئی انجم، گروپ سی ای او سی آر آئی گروپ نے کہا جو اینٹی-برائبری اینٹی-کرپشن (اے بی اے سی بی) سینٹر آف ایکسی لینس کا مالک ادارہ ہے۔ “یہ اختیار ہمارے آڈٹ ماہرین کے عالمی نیٹ ورک کی مہارت اور 28 سال کے نتائج کا ثبوت ہے جو ہم رشوت ستانی اور بدعنوانی کے ضرر رساں اثرات سے نمٹنے کے خواہاں دنیا بھر کے اداروں کو انتہائی سطح کے رسک مینجمنٹ اور احکامات کی تکمیل کے حلوں کی صورت میں فراہم کر رہے ہیں۔”

آئی ایس او 37001:2016 سرٹیفکیشن کسی ادارے کو رشوت ستانی سے محفوظ رہنے کے لیے تیار کیے گئے معقول اور متناسب اقدامات اٹھانے کے قابل بننے میں مدد دیتی ہے۔ ان اقدامات میں اعلیٰ سطح کی قیادت، تربیت، رسک مینجمنٹ، مناسب احتیاط، مالیاتی اور تجارتی کنٹرولز، رپورٹنگ، آڈٹ اور تحقیقات شامل ہیں۔

“سرٹیفکیشن صرف ایک “چیک دی باکس” معیار نہیں ہے،” انجم نے کہا۔ “یہ ایک پیچیدہ عمل ہے جس کے لیے شریک اداروں کو ضرورت ہوتی ہے کہ جامع شواہد کی بنیاد پر، کثیر المرحلہ آڈٹ کے ذریعے داخلی کاموں، پالیسیوں اور کنٹرولز کا نفاذ کیا جائے۔ اس کے لیے ایک انتہائی مستعد اور تجربہ کار آڈٹ ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے جو تفتیش کاروں، تکمیل احکام کے افسران اور قانونی ماہرین کی حیثیت سے سالوں کا وسیع عملی تجربہ رکھتے ہوں۔”

انجم نے مزید کہا کہ “سی آر آئی گروپ مختلف  خصوصی شعبوں کے ساتھ موضوعات کے لیے مخصوص ماہرین پر مشتمل ہے۔”

عالمی ادارے تیزی سے آئی ایس او 37001:2016 کی خواہش کر رہے ہیں جیسا کہ تکمیل احکام کے منصوبوں کو بہتر بنانے کے لیے بڑی سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہیں، وہ ایسی سرٹیفکیشن کو بڑے کثیر القومی اداروں کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے مسابقتی برتری اور اپنے شراکت داروں کی جانب سے مختلف، ایک دوسرے سے متصادم تکمیل احکام کی کوششوں سے بچنے کے لیے ایک حکمت عملی سمجھ رہے ہیں۔”

یہ سرٹیفکیشن ادارے کے انتظامی امور میں ساکھ کے ایک نمایاں  درجہ کا اضافہ کرتی ہے جبکہ  درج ذیل وسیع اضافی فوائد بھی دیتی ہے:

  • یہ یقینی بناتی ہے کہ ادارہ بڑے پیمانے پر قبول کیے گئے کنٹرولز اور سسٹمز کو استعمال کرتے ہوئے ایک آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھنے والا انسداد رشوت ستانی انتظامی پروگرام نافذ کررہا ہے۔
  • یہ انتظامیہ، سرمایہ کاروں، کاروباری ساتھیوں، افراد کار اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو یقین دہانی دیتی ہے کہ ادارہ رشوت ستانی اور بدعنوانی سے بچنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اور منظور شدہ عمل کی متحرک انداز میں پیروی کر رہا ہے۔
  • یہ ادارے، اس کے اثاثہ جات، حصص یافتگان اور ڈائریکٹرز کو رشوت ستانی کے اثرات سے بچاتی ہے۔
  • یہ استغاثہ یا عدالتوں کے لیے قابل شہادت پیش کرتی ہے کہ ادارہ رشوت ستانی اور بدعنوانی سے بچنے کے لیے معقول اقدامات لے چکا ہے۔

گو کہ آئی ایس او 37001:2016 سرٹیفکیشن انتظامی نفاذ کے خلاف سیف ہاربر فراہم نہیں کرتی، اس کا مقصد یہ شہادت پیش کرنا ہے کہ ایک مستند ادارہ موثر تکمیل احکامات کے لیے بامعنی اقدامات اٹھا چکا ہے۔ انتظامی نظام پر پورا اترنا جسے ایک منظور شدہ تیسرے فریق ادارے کی جانب سے سند حاصل ہو، مخصوص عدالتی نظاموں میں کسی مجرمانہ ذمہ داری کو مٹانے میں مدد دیتا ہے۔

سی آر آئی سرٹیفکیشن کے بارے میں

سی آر آئی سرٹیفکیشن اینٹی-برائبری اینٹی –کرپشن (اے بی اے سی بی) سینٹر آف ایکسی لینس سے باہر کام کرتی ہے اور ایسے کاروباری اداروں کو توثیق شدہ سند اور تربیت فراہم کرتی ہے جو احکام کی تعمیل کے لیے مطلوبہ احتیاط کے عمل اور طریقہ کار میں بہترین مشقوں میں تازہ ترین کو لاگو کرکے اپنے موجودہ ڈھانچوں کی توثیق کرنا یا انہیں پھیلانا چاہتےہیں جو عالمی تیسرے فریق سے الحاق کی پیروی اور اسے برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

رابطہ:
کارپوریٹ ریسرچ اینڈ انوسٹی گیشنز ایل ایل سی
917-918، لبرٹی ہاؤس، ڈی آئی ایف سی،
پی او بکس 111794، دبئی متحدہ عرب امارات

دفتر: 3589884 4 971+
سیل: 9038184 50 971+
ای میل: Javeria.Adeel@CRIGroup.com
یو آر ایل: www.CRICertification.com

لوگو – https://mma.prnewswire.com/media/431851/Corporate_Research_and_Investigations_Logo.jpg