‫چائنا (چنگڈاؤ) ایس سی او + ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ لبرلائزیشن اینڈ فیسیلٹیشن سمٹ کا جیاؤژو، چین میں انعقاد

توجہ تجارتی تعاون کو ترغیب دینے کے لیے مقامی پائلٹ زونز کے قیام پر

جیاؤژو، چین، 30 اکتوبر 2018ء/پی آرنیوزوائر/– چائنا (چنگڈاؤ) ایس سی او + ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ لبرلائزیشن اینڈ فیسیلٹیشن سمٹ چین کے صوبہ شانڈونگ میں چنگڈاؤ سے متصل شہر جیاؤژو میں 28 اکتوبر کو منعقد ہوئی۔ 300 سے زیادہ شرکاء، جن میں مؤثر تجارتی و سرمایہ کار رہنما، شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک اور ون بیلٹ، ون روڈ منصوبے میں ہدف پر موجود مشرق وسطیٰ کے ممالک کے نمائندگان کے ساتھ ساتھ بیجنگ، شنگھائی، جیانگسو اور ژیجیانگ کے کاروباری اداروں کے ایگزیکٹوز بھی شامل تھے، نے ایس سی او اراکین کے مابین اور ایس سی او اراکین اور دیگر ممالک کے درمیان بھی تجارتی تعاون کو تحریک دینے کے لیے مقامی پائلٹ زونز کے قیام اور انہیں چلانے کے حوالے سے مسائل پر گفتگو کی۔

شی جُن، رکن قائمہ کمیٹی بارہویں سی پی پی سی سی قومی کمیٹی اور ڈپٹی ڈائریکٹر سی پیپ پی سی سی – ذیلی کمیٹی برائے معاشیات نے بنیادی خدمات، بنیادی ڈھانچے اور مکمل ترقی کے تعلق سے ترقی کے حوالے سے چنگڈاؤ کی منفرد نمایاں خصوصیات کو بیان کیا۔ یانگ سیونگ، ڈپٹی ڈائریکٹر یونیڈو شنگھائی گلوبل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن سینٹر، نے کہا کہ تجارتی تعاون کو مضبوط کرنے کے ارادے کے ساتھ سات ایس سی او رکن ممالک کی شراکت داری چائنا-ایس سی او پائلٹ زونز کا قیام جیاؤژو کے تاریخی شہر میں نئی امنگ پیدا کر سکتی ہے۔ یی تان، ایک سماجی تبصرہ کار جو معروف مطبوعات میں لکھتے ہیں، نے ان مواقع پر تفصیلی پریزنٹیشن دی جو پائلٹ زونز بہتر ٹریفک حالات اور شہر کاری کی شرح کے ساتھ جیاؤژو اور اس سے ملحقہ بوہائی اکنامک رِم میں لا سکتے ہیں، کہا کہ پائلٹ زونز شہر کی جاری ترقی کے لیے بہت اہم بن جائیں گے۔

منتظم نے شرکاء کو چنگڈاؤ ٹرانسفر اسمارٹ روڈ-پورٹ، جنگڈونگ ای-کامرس انڈسٹریل پارک، جنوبی کوریا ادارے نانگشم کے جدید پروسیسنگ پلانٹ اور انووا کے ریلوے ٹرانسپورٹیشن مرکز سمیت متعدد مقامی تنصیبات کا دورہ کرنے کی دعوت دی، جنہوں نے شرکاء کو بہت متاثر کیا۔

آگے دیکھتے ہوئے پائلٹ زونز متعلقہ قومی پالیسیوں کے شانہ بشانہ اور اپنے بڑے پڑوسی شہر چنگڈاؤ کے ساتھ ساتھ ایس سی او کے بھی تعاون سے ایک شفاف اور دوستانہ بین الاقوامی کاروباری ماحول ترتیب دیں گے، ایک “ون-اسٹاپ-شاپ”، کھلا پلیٹ فارم بنائیں گے جس کا ہدف ایشیا بحر الکاہل کا علاقہ، یوریشین خطہء ارض، افریقہ و لاطینی امریکا ہوگا، ساتھ ساتھ ون بیلٹ، ون روڈ منصوبے کے مسلسل نفاذ کو سہولت کاری بھی دیں گے۔