‫ہانگژو، چین کی ڈجیٹل معیشت کے پہلے شہر کی تعمیر

ہانگژو، چین، 22 اکتوبر 2018ء/سنہوا-ایشیانیٹ/– مشرقی چین کا شہر ہانگژو ایک تخلیقی و جرات مندانہ ایکشن پلان کا منصوبہ بنا رہا ہے جو پانچ سالوں میں ہانگژو کو “چین کی ڈجیٹل معیشت کا پہلا شہر” بنا رہا ہے۔ چین میں معروف ترین انٹرنیٹ شہر صنعتی تجدید کے اعادے کا راستہ اور ایک کہیں فکر انگیز وژن رکھتا ہے۔

“مستقبل میں ہانگژو چین کی ڈجیٹل معیشت کے خیالات اور ٹیکنالوجیوں کے ساتھ ایک بین الاقوامی درجہ اول کا ذریعے، اداروں اور باصلاحیت افراد کے جمع ہونے کے مقام، ڈجیٹل صنعت کاری کی ترقی کے لیے ایک معروف مقام، صنعتی ڈجیٹائزیشن اصلاحات کے لیے عملی مقام، اور شہری ڈجیٹل گورننس پروگراموں کے لیے برآمدات کے مقام کے طور پر تعمیر ہوگا۔ 2022ء تک ہانگژو ڈجیٹل معیشت ترقیاتی نظام بنیادی طور پر شکل اختیار کرلے گا۔” ہانگژو کے میئر ژو جیانگیونگ نے کہا۔

قومی ڈجیٹل معیشت کے عمل میں ایک شہر کی تعمیر کا خیال کوئی دیوانے کی بڑ نہیں ہے۔ موجودہ شماریات کے مطابق ہانگژو میں ڈجیٹل معیشت کی اضافی قدر شہر کی کل اقتصادی پیداوار کے ایک چوتھائی سے زیادہ ہے اور شہر کی نصف سے زیادہ معاشی نمو میں حصہ ڈالتی ہے۔

رواں سال مارچ میں جاری ہونے والے چینی شہروں کے لیے ڈجیٹل معیشت اشاریہ کے قرطاسِ ابیض نے ظاہر کیا کہ ہانگژو سرفہرست زمرے میں جگہ رکھتا ہے اور ڈیٹا اور انفارمیشن کے بنیادی ڈھانچے، شہری خدمات، شہری حکومت اور صنعتی تکمیل کے لحاظ سے سرفہرست شہروں میں شامل ہے۔

بن جائیں اولین

ہانگژو ایک سیاحتی شہر رہا ہے جو زمانہ قدیم سے اپنی ثقافت اور مناظر کی وجہ سے مشہور ہے اور “زمین پر جنت” کہلاتا ہے۔ آج، ہانگژو چین کے معاشی جغرافیہ میں ایک نئی روح رکھتا ہے ڈجیٹل معیشت کی ترقی کے دوران اپنی دلفریبی اور صلاحیت کی بدولت۔

ڈجیٹل معیشت سے تحریک پاتا ہوا ہانگژو انفارمیشن سافٹویئر، ای-کامرس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ بگ ڈیٹا اور ڈجیٹل کونٹینٹ جیسی مفید صنعتیں تشکیل دے چکا ہے؛ 20 معروف اداروں کے ساتھ کہ جن میں علی بابا، نیٹ ایز اور ہک وژن نمایاں ہیں، یونکی کلاؤڈ ٹاؤن اور دیگر مخصوص قصبوں کو جنم دیا ہے؛ اور ویسٹ لیک یونیورسٹی، ژی جیانگ لیب، علی بابا ڈیمو اکیڈمی وغیرہ جیسے سائنسی تحقیقی اداروں کو جمع کر چکا ہے۔

نئی ٹیکنالوجیوں اور نئی ایپلی کیشنز سے پیدا ہونے والی توانائی اور پہاڑ اور دریا بھی رکھنے والے بہترین شہری ماحول کی بدولت ہانگژو نوجوان چینی باشندوں اور غیر ملکی کاروباری منتظمین میں بہت مقبول ہے۔ پانچ سال قبل یونکی کلاؤڈ ٹاؤن ایک روایتی صنعتی علاقہ تھا۔ لیکن اب 4,200 سائنسی و تکنیکی باصلاحیت افراد یہاں جمع ہیں۔

باصلاحیت افراد کے جمع ہونے سے کاروباری منتظمی اور جدت طرازی کے بارے میں متاثر کن داستانیں ہر روز ہانگژو میں جنم لیتی ہے۔ 602 مارکیٹ اداروں نے جنم لیا، 109 مؤثر ایجاداتی پیٹنٹس جاری کیے گئے ہیں اور 10 سے زیادہ کاروباری منتظمی سرگرمیاں اوسطاً ہر روز ہوتی ہیں۔

آج، ہانگژو چین کی ڈجیٹل معیشت ترقی میں ایک معروف شہر بننے – ملک کا پہلا ڈجیٹل معیشت شہر تعمیر کرنے – کی جدوجہد کر رہا ہے۔ توقع ہے کہ 2022ء تک ہانگژو ای-کامرس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اینڈ بگ ڈیٹا، مصنوعی ذہانت، ڈجیٹل کونٹینٹ،انفارمیشن سکیورٹی اور دیگر شعبوں میں بین الاقوامی اثر و روسوخ رکھنے والے متعدد صنعتی مراکز تعمیر کرلے گا۔

جیک ما کے زاویہ نظر سے شہر کی ڈجیٹائزیشن کی پیمائش اداروں کی تعداد سے نہیں کی جا سکتی۔ جس کی اہمیت ہے وہ یہ ہے کہ آیا تمام کمپنیاں، حکومتی ادارے اس ٹیکنالوجی کو بہتر انداز میں استعمال کر رہے ہیں اور شہر کی ترقی میں بڑے پیمانے پر حصہ ڈال رہے ہیں یا نہیں۔ “ہانگژو کو دنیا بھر کے شہروں کے لیے ایک تجربہ اور عملی مظاہرہ کرنا چاہیے۔”

ہانگژو کی مؤثریت

ہانگژو میں آپ زیر زمین ریل کے ٹکٹ یا ابلے ہوئے انڈے لے سکتے ہیں اور پھر اپنے موبائل فون کو ادائیگی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ چہرہ پہچاننے کی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے اپنا پروویڈنٹ فنڈ نکال سکتے ہیں یا اپنا کریڈٹ ظاہر کرکے ہوٹل کے کمرے بک کر سکتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ موبائل فون پر کل 153 معاملات سنبھالے جا سکتے ہیں۔ ہانگژو یہ خدمات فراہم کرنے والا ملک کا پہلا شہر ہے۔

“شینژین رفتار” کی طرح کہ جس کے بارے میں لوگ چین کے اصلاح اور خود کو کھولنے کے آغاز پر دلچسپی رکھتے تھے، ہانگژو کی سرکاری خدمات ڈجیٹل انقلاب پر بھروسہ کرکے “ہانگژو مؤثریت” کو ظاہر کر رہی ہیں۔

ہانگژو میں بیشتر سرکاری معاملات “زیادہ سے زیادہ ایک مرتبہ” کا ہدف حاصل کر چکے ہیں، جو ترقی یافتہ ڈجیٹل معیشت صنعت پر بھروسہ کرتے ہیں۔

ہانگژو سرکاری انتظامی محکمہ برائے “بگ ڈیٹا” کو قائم کرنے میں بھی برتری لے چکا ہے جو سیکنڈوں میں شہری حکومت کی خدمات کے کاموں میں ردعمل دکھاتا ہے۔ اس وقت 40 ارب سے زیادہ ڈیٹا کے ٹکڑے شہر بھر کے 59 محکموں سے جمع کیے جا چکے ہیں۔ ڈیٹا اچھی طرح جمع کیا گیا اور مکمل طور پر پیش کیا گیا ہے، اور ڈیٹا روزانہ 2 ملین مرتبہ منتقل کیا جاتا ہے۔

ڈیٹا پولنگ مینجمنٹ کی اہمیت اس امر میں پنہاں ہے کہ مختلف محکموں میں پھیلے اور ایک دوسرے سے جدا ڈیٹا وسائل اب ایک دوسرے سے منسلک ہیں، جو حکومتی ڈیٹا سے منسلک ہونے اور اسے پیش کرنے اور متحرک انداز میں بہتر بنانا ممکن کرتا ہے، یوں فوری اور مؤثر سرکاری خدمات کو ممکن بنانے میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔

درحقیقت، ہانگژو میں لوگ ابھی سے مستقبل کے شہر میں مقیم ہیں۔

شہر کا دماغ

یونکی کلاؤڈ ٹاؤن کمپیوٹنگ کانفرنس میں جو ستمبر میں ہوئی تھی، ہانگژو حکومت نے علی بابا جیسے اداروں کے ساتھ “سٹی برین” 2.0 جاری کیا تھا۔

“سٹی برین” کے مقرر کنٹرول کی بدولت ہانگژو کی ٹریفک مؤثریت بدستور بہتر ہو گئی۔ سب سے زیادہ رش والے شہروں کی فہرست میں ہانگژو 2016ء میں پانچویں مقام سے رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں 57 ویں نمبر تک گر گیا۔

“سٹی برین” 2.0 دیگر کئی حوالوں سے بھی لاگو کیا جاچکا ہے، جیسا کہ آگ بجھانے، شہری منظر کے انتظام، سیاحتحی ٹریفک اور کریڈٹ تفتیشی نظام میں۔

وانگ جیان، چیئرمین علی بابا ٹیکنیکل کمیٹی، نے کہا کہ “سٹی برین” کا حتمی ہدف شہروں کو سوچنے اور فیصلہ سازی میں مدد دینے اور ہانگژو کو ایک اسمارٹ شہر بنانے کے لیے ڈیٹا کا استعمال ہے جو خود کو بہتر بنانے اور شہریوں کے ساتھ مثبت انداز میں تعامل کے قابل ہے۔

جنوری میں ملائیشیا میں کوالالمپور نے خاص گاڑیوں کو ترجیح دینے کا منصوبہ ہانگژو کے “سٹی برین” سے متعارف کروایا، جس کی جانچ نے ظاہر کیا کہ ایمبولنسوں کے جائے وقوعہ پر پہنچنے کے اوقات میں 48.9 فیصد کمی آئی۔ مستقبل میں “ہانگژو ٹریفک لائٹ” دنیا کا نیا ٹریفک لائٹ کنٹرول سسٹم بن سکتا ہے۔

جیک ما کے مطابق قومی ڈجیٹل معیشیت کے عمل میں پہلے شہر کی حیثیت سے صرف دولت اور معاشی ترقی ہی نہیں بلکہ تہذیب، نظم و نسق اور سلامتی پر بھی بھروسہ کرتی ہے۔ “ڈجیٹائزیشن دراڑیں نہیں پیدا کرے گی، ٹیکنالوجیاں شہر کو ایک بہتر مقام بنائیں گی۔”

ژو جیانگیونگ ہانگژو کو قومی ڈجیٹل معیشت کے عمل میں پہلا شہر بنانے کے لیے پراعتماد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “پہلا شہر” ایسا شہر ہے جہاں ڈجیٹائزیشن صنعتوں کے فروغ کو تحریک دیتی ہے اور ڈجیٹل نظام نظم و نسق سنبھالتا ہے۔ ہانگژو کو ٹیکنالوجی کے جدید ذرائع کا استعمال کرکے، بنیادی ڈھانچے کی تبدیلی، عوام کے رہن سہن کی خدمات اور سرکاری خدمات کے لیے خوابیدہ افراد کو جگانا چاہیے، ایسی خدمات جو عالمی معیار کے ڈجیٹل مینجمنٹ سسٹم کے ساتھ ہانگژو کو حل کا نتیجہ پیش کرنے والا شہر بنا رہی ہیں۔

ذریعہ: ہانگژو میونسپل پیپلز گورنمنٹ کا محکمہ اطلاعات

تصویری اٹیچمنٹس کے لنکس:
http://asianetnews.net/view-attachment?attach-id=322457