بین الاقوامی غیر کاروباری تنظیم نے مقامی برادری پر دباوٗ کو کم کرنے کے لیے اپنی طویل موجودگی میں اضافہ کرلیا

مینیپولیس،24جون،2020 / پی آر نیوزوائر / — آل رائٹ  جسے ماضی میں امریکن ریفیوجی کمیٹی کے نام سے جانا جاتا تھا،پاکستان میں مقامی برادریوں کے کارکنان اور دیگر فلاحی تنظیموں کے ساتھ ملک میں بڑھتے COVID-19کے کیسوں میں اضافے کو وجہ سےکمزور طبقہ افراد کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مستعدی سے کام کررہاہے۔جیسے جیسے اس عالمی وباکے پھیلاؤ میں اضافہ ہورہاہے،آل رائٹ پاکستان بھر میں برادریوں کے ساتھ کام کررہاہے تاکہ لوگوں کی اہم ضروریات کا اندازہ لگاکر ان کی روزانہ کی زندگی میں آنے والی رکاوٹوں کو مزید کم کیا جاسکے۔https://prnewswire2-a.akamaihd.net/p/1893751/sp/189375100/thumbnail/entry_id/1_oh5srupw/def_height/400/def_width/400/version/100011/type/1

دور دراز کے علاقوں تک رسائی کےلیے اپنی کوششوں سے،آل رائٹ نے ہوائی راستے کی مدد لی تاکہ معلومات اور رسائی کے مابین حائل خلا کو پر کیا جاسکے۔آل رائٹ کی پاکستان میں معاشرے کی مدد اور حفاطت کے لیے وسیع پیمانے پر کام میں یہ اقدامات شامل ہیں:

  • مقامی اساتذہ کے ساتھ کام کرکے نوجوانوں پر مشتمل ریڈیو اور آن لائن تعلیم دینا  ایسے پروگرام جن کا مقصد ان طالب علموں کو پڑھائی کے مواقع فراہم کرنا جو لاک ڈاوٗ ن کی پاندیوں کو وجہ سے پڑھ نہیں پارہے۔
  • صحت عامہ کے پیغامات بنانا اور ان کو پھیلانا  آل رائٹ کی  #InOurHands کی مہم ریڈیو پر نشر کی گئی تاکہ صوبہ گلگت بلتستان سے بلوچستان تک یہ پیغامات پہنچ سکیں۔
  • پورے خطے میں مختلف پروگرام کی فراہمی جن میں ہسپتالوں کی استعداد بڑھاکر اور مریضوں کو داخل کرنے سے لے ذاتی تحفظ کی اشیائ اور پی پی ای تک جان بچانے والی صحت کی سہولیات  شامل ہیں۔
  • کھانے کے ڈسٹربیوٹرز کے ساتھ شراکت کرنا  تاکہ مقامی سپلائی کے بندھن کو مضبوط بناکر دیہی علاقوں تک کھانے پینے کی اشیائ پہنچائیں جاسکے اور کھانے تک رسائی کے لیے نئے مواقع کھولے جاسکیں۔

آل رائٹ کے سی ای او ،ڈینیئل ووڈزورتھ کا کہناتھا “ COVID-19سے پہلے ملک میں ہماری توجہ روایتی اور غیر روایتی تعلیم پر تھی، لیکن جیسے وبا ابتدا میں آئی اور ایک بار پھر اس میں اضافہ ہو رہاہے،ہم تعلیم پر اپنا کام مزید بڑھارہے ہیں،اور اپنی فیلڈ میں موجود اپنی ٹیموں کو استعمال میں لاکر اور طویل عرصے میں بنائے گئے تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے ہم اپنی سہولیات تعلیم سے بڑھاکر صحت اور غذا  کی سہولیات میں مدد فراہم کر کے معاشرے کی ضروریات کو پوری کررہے ہیں۔”

پاکستان بھر میں COVID-19کے اضافے سے غیر یقینی کی ایک نئی لہر چل پڑی ہے، چونکہ ملک میں کیسوں میں اضافے کی تعداد رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔اگر اس مسئلے پر توجہ نہیں دی گئی،اور  باقاعدہ امداد نہیں فراہم کی گئی ،تو ان خاندانوں کے لیے یہ بہت ڈر کی بات ہے جو اپنی صحت کو خطرے میں ڈال کر روزگار کمانے نکلیں گے کیونکہ انھیں زندگی گزارنے کے لیے مزید مدد کی ضررورت ہے۔

“COVID-19کی طرح کی ایمر جنسی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں بہت الگ طرح سے اثر انداز ہوتی ہے۔ٹی وی اور انٹرنیٹ کے ذریعے سماجی فاصلے کے پیغامات سیکھنا اور سکھانا ایک بہت دلچسپ بات معلوم ہوتی ہے لیکن یہ طریقہ کار ان لاکھوں بچوں کو ان پیغامات تک رسائی نہیں دے سکتا جن کے پاس اس طرح کی جدید ٹیکنالوجی کی سہولت موجود نہیں ہیں یا وہ ملک کے انتہائی پسماندہ علاقوں میں رہتے ہیں۔”  آل رائٹ کے پاکستان پروگرام ڈائریکٹر طارق چیمہ نے نوٹ کیا۔”ایک نہایت کم خرچ ٹیکنالوجی جیسے کہ ریڈیو ایک طاقتور ذریعہ ثابت ہوا جس نے تعلیم کے خلاء  کو اس وقت پُر کیا جب اسکول بند ہیں۔”

آل رائٹ کی خدمات کے بارے میں جاننے کے لیے اور امداد دینے کےلیے www.wearealight.org. پر جائیے۔

آل رائٹ کے بارے میں

1978میں اپنے بانی نیل بال کے ہاتھوں قائم کردہ ،آل رائٹ،جسےماضی میں امریکن ریفیوجی کمیٹی کے نام سے جانا جاتاتھا،ہر سال 17ممالک میں 35لاکھ سے زائد افراد کوصحت عامہ،صاف پانی،شیلٹر،حفاظت اور معاشی مواقع فراہم کرنے کی سہولیات فراہم کرتاہے۔آل رائٹ بہترین تخلیقی صلاحیتوں،استعداد قوت اور بے گھر افراد کو ہنر مند بنانے میں یقین رکھتا ہےاور ان کی انسانیت کو نمایاں کرنے کے لیےکام کرتاہے،پہلے سے جاری زبردست اور اچھاکام کررہاہےاور جس  میں مزید اضافہ ممکن ہے۔تنظیم اسی لیے اپنا وجود رکھتی ہے کہ ہر شخص پر توجہ دی جائے اور اس کی مدد کی جائے تاکہ دنیا میں ایک اچھی تبدیلی لائی جاسکے۔افریقہ،ایشیا اور امریکہ میں بے گھر افراد سے لے کر پسماندہ طبقات تک ہر فرد کی ہر جگہ مدد کی جائے۔آل رائٹ کے بارے میں مزید جاننےکے لیےwww.wearealight.org پر جائیے۔

لوگو : – https://mma.prnewswire.com/media/1193251/Alight_Logo.jpg